3 Comments
User's avatar
Khushbakht Ahmed's avatar

۔

---

وہ جانتی تھی کہ وہ عام سی لڑکی نہیں ہے۔

وہ ہر بات دل پر لے لیتی، ہر خاموشی کو چہرے پر لکھ لیتی،

اور محبت کے ہر لمحے کو شدت سے جیتی۔

احمر سے منگنی ہوئے دو مہینے ہو چکے تھے۔

ظاہر میں سب کچھ مکمل تھا: رشتے طے، گھر والے راضی،

دعائیں، تصویر، تحفے — سب کچھ جیسے خواب کی طرح۔

مگر اندر ہی اندر، ایک ایسا خلا تھا جسے کوئی نہیں سمجھتا تھا۔

حنا جب بھی تھوڑا زیادہ بولتی،

یا دل کی باتیں کہتی،

احمر کہتا: "تم overreact کرتی ہو، تھوڑا space دیا کرو۔"

وہ space دینے لگی —

اور خود میں سمٹنے لگی۔

وہ ہر بات سے پہلے سوچتی،

پھر جملے چنتی،

پھر خاموش ہو جاتی۔

راتوں کو وہ اپنے فون کو دیکھتی رہتی —

کبھی typing آتی، کبھی غائب۔

کبھی وہ سوچتی شاید وہ مصروف ہے،

مگر دل کہتا: "شاید تم غیر ضروری ہو گئیں۔"

احمر نے کبھی بدتمیزی نہیں کی،

بس موجودگی میں غیر حاضری تھی۔

اور یہی خاموشی سب سے بلند چیخ تھی۔

ایک دن، احمر نے کہا:

"حنا، تمہیں اپنے emotions پر کام کرنا ہوگا۔

تم مجھے تھکا دیتی ہو۔

تمہاری بےچینی… suffocating ہے۔"

بس وہ آخری جملہ تھا۔

حنا نے کچھ نہیں کہا۔

اس رات وہ خاموش رہی،

اور صبح ہونے سے پہلے،

اس نے اپنی منگنی کی انگوٹھی اتار کر میز پر رکھ دی۔

اس نے کوئی وضاحت نہیں دی۔

کوئی الزام نہیں لگایا۔

بس خاموشی سے دروازہ بند کر دیا۔

پہلے دن رونا آیا،

دوسرے دن دل بھاری رہا،

تیسرے دن فون کا انتظار کیا،

چوتھے دن…

اپنے آپ سے پہلی بار سوال کیا:

"میں کس سے مانگ رہی تھی… جو میرے اندر پہلے سے موجود تھا؟"

پانچویں دن، اس نے آئینہ دیکھا —

اور پہلی بار خود کو مجرم نہیں، مکمل محسوس کیا۔

وقت گزرتا گیا۔

احمر نے ایک بار رابطہ کیا،

پوچھا: "تم نے کچھ کہا کیوں نہیں؟"

وہ مسکرائی، اور صرف اتنا کہا:

"کیونکہ تم نے کچھ سنا ہی نہیں تھا۔"

وہ اب بھی حساس ہے،

اب بھی شدت سے جیتی ہے،

مگر اب وہ جان چکی ہے —

اس کی محبت کی قیمت، اس کی خودی نہیں ہو سکتی۔

---

احساس گہرے ہوں، تو تعلق ہلکے نہیں نبھتے۔

جو تمہیں "زیادہ" کہہ کر چھوڑ دے،

وہ تمہاری "گہرائی" کے قابل تھا ہی نہیں۔

Expand full comment
Khushbakht Ahmed's avatar

Suno is kahani se lesson lo apni personal growth or value khud bnao don't be the pupit of anyone

Expand full comment
Khushbakht Ahmed's avatar

۔

---

وہ جانتی تھی کہ وہ عام سی لڑکی نہیں ہے۔

وہ ہر بات دل پر لے لیتی، ہر خاموشی کو چہرے پر لکھ لیتی،

اور محبت کے ہر لمحے کو شدت سے جیتی۔

احمر سے منگنی ہوئے دو مہینے ہو چکے تھے۔

ظاہر میں سب کچھ مکمل تھا: رشتے طے، گھر والے راضی،

دعائیں، تصویر، تحفے — سب کچھ جیسے خواب کی طرح۔

مگر اندر ہی اندر، ایک ایسا خلا تھا جسے کوئی نہیں سمجھتا تھا۔

حنا جب بھی تھوڑا زیادہ بولتی،

یا دل کی باتیں کہتی،

احمر کہتا: "تم overreact کرتی ہو، تھوڑا space دیا کرو۔"

وہ space دینے لگی —

اور خود میں سمٹنے لگی۔

وہ ہر بات سے پہلے سوچتی،

پھر جملے چنتی،

پھر خاموش ہو جاتی۔

راتوں کو وہ اپنے فون کو دیکھتی رہتی —

کبھی typing آتی، کبھی غائب۔

کبھی وہ سوچتی شاید وہ مصروف ہے،

مگر دل کہتا: "شاید تم غیر ضروری ہو گئیں۔"

احمر نے کبھی بدتمیزی نہیں کی،

بس موجودگی میں غیر حاضری تھی۔

اور یہی خاموشی سب سے بلند چیخ تھی۔

ایک دن، احمر نے کہا:

"حنا، تمہیں اپنے emotions پر کام کرنا ہوگا۔

تم مجھے تھکا دیتی ہو۔

تمہاری بےچینی… suffocating ہے۔"

بس وہ آخری جملہ تھا۔

حنا نے کچھ نہیں کہا۔

اس رات وہ خاموش رہی،

اور صبح ہونے سے پہلے،

اس نے اپنی منگنی کی انگوٹھی اتار کر میز پر رکھ دی۔

اس نے کوئی وضاحت نہیں دی۔

کوئی الزام نہیں لگایا۔

بس خاموشی سے دروازہ بند کر دیا۔

پہلے دن رونا آیا،

دوسرے دن دل بھاری رہا،

تیسرے دن فون کا انتظار کیا،

چوتھے دن…

اپنے آپ سے پہلی بار سوال کیا:

"میں کس سے مانگ رہی تھی… جو میرے اندر پہلے سے موجود تھا؟"

پانچویں دن، اس نے آئینہ دیکھا —

اور پہلی بار خود کو مجرم نہیں، مکمل محسوس کیا۔

وقت گزرتا گیا۔

احمر نے ایک بار رابطہ کیا،

پوچھا: "تم نے کچھ کہا کیوں نہیں؟"

وہ مسکرائی، اور صرف اتنا کہا:

"کیونکہ تم نے کچھ سنا ہی نہیں تھا۔"

وہ اب بھی حساس ہے،

اب بھی شدت سے جیتی ہے،

مگر اب وہ جان چکی ہے —

اس کی محبت کی قیمت، اس کی خودی نہیں ہو سکتی۔

---

احساس گہرے ہوں، تو تعلق ہلکے نہیں نبھتے۔

جو تمہیں "زیادہ" کہہ کر چھوڑ دے،

وہ تمہاری "گہرائی" کے قابل تھا ہی نہیں۔

Expand full comment